نئے شمسی سال کے سورج کی پہلی کرن، اک نوید صبح نو بہار ثابت ہو۔
تحریر: پروفیسر ڈاکٹر پرویز اقبال ارائیں المعروف غلام مصطفٰی ارائیں، کراچی۔
اللہ کرے کہ نئے شمسی سال کا سورج قرآن و سنۃ کے احکامات کے نفاذ، غلبے اور بالادستی، خیر و عافیت، امن و آشتی، خوشحالی، مساوات اور معاشی و معاشرتی عدل و انصاف کی نوید کے ساتھ طلوع ہو۔
خوشحالی و ترقی کی دعا کے ساتھ وزیراعظم شہباز شریف نے نئے سال 2025 کا آغاز کیا۔ ان کا پیغام امن و استحکام کی تمنا سے لبریز ہے۔ انہوں نے کہا، "دعا ہے 2025 کا سورج ترقی و خوشحالی کی نوید لے کر طلوع ہو" ۔ یہ نہ صرف ایک رسمی دعا ہے بلکہ قومی عزم کی عکاس ہے، جو ایک روشن مستقبل کے حصول کی طرف ہماری اجتماعی خواہش کو ظاہر کرتی ہے۔
💫 نئے سال کی مبارکباد: اسلامی تعلیمات کی روشنی میں
اسلامی نقطہ نظر سے، نئے سال کی مبارکباد دینا بذات خود مقصود نہیں ہے۔ اگرچہ سلف صالحین کا یہ عمومی طریقہ نہیں تھا، تاہم بطورِ شکرانہ اور خیر و برکت کی دعا کے، ایک دوسرے کو نیک تمنائیں دینے میں شرعاً کوئی مضائقہ نہیں . درحقیقت، صحابہ کرامؓ کا عمل تھا کہ وہ نئے مہینے یا سال کی آمد پر یہ دعا سکھاتے اور پڑھتے تھے: "اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيمَانِ، وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَامِ، وَرِضْوَانٍ مِنَ الرَّحْمَنِ، وَجِوَارٍ مِنَ الشَّيْطَانِ" ۔
⚖️ عدل، انصاف اور مساوات: اسلامی ریاست کا بنیادی ستون
آپ کے عنوان میں جو بلند معاشی و معاشرتی اقدار بیان ہوئی ہیں، وہ اسلام کے اساسی تصورات ہیں۔ ان کی درست تفہیم انتہائی ضروری ہے:
عدل ہر شے کو اس کے صحیح مقام پر رکھنے کا نام ہے، جس میں ہر صاحبِ حق کو اس کا حق ملے۔ یہ معاشرے کا وہ نظام ہے جو ظلم کے خاتمے کی ضمانت دیتا ہے۔
· انصاف ایک اعلٰی اخلاقی فضیلت ہے، جس کا تعلق "نصف" سے ہے۔ اس کا تقاضا ہے کہ آپ دوسروں کے لیے وہی پسند کریں جو اپنے لیے پسند کرتے ہیں۔ یہ عدل کی روح ہے۔
مساوات کا مطلب ہر چیز کا یکساں تقسیم ہونا نہیں، بلکہ حقوق میں مساوات اور موقعوں کی برابری ہے۔ عدل کا تقاضا اکثر مساوات نہیں، بلکہ ہر فرد کے استحقاق کے مطابق اس کا حق دینا ہے ۔
📜 فلاح تو فقط قرآن و سنت کے نفاذ سے ہی ممکن ہے
ایک ایسے سال کا آغاز جس میں قرآن و سنت کے احکامات کا نفاذ اور غلبہ مرکزی خواہش ہے، ہمیں اجتماعی طور پر اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلاتا ہے۔ قرآن و سنت ہی وہ لافانی دستور ہیں جو انسانی زندگی کے تمام شعبوں میں رہنمائی فراہم کرتے ہوئے معاشی انصاف، اجتماعی ہم آہنگی اور اخلاقی بلندی کا راستہ دکھاتے ہیں۔ جب ریاست اور معاشرہ اسی الٰہی قانون کے تابع ہو جائیں گے، تو پھر خوشحالی، امن اور عافیت کا سورج یقیناً طلوع ہو گا۔
🕊️ دُنیا کے مظلوم مسلمانوں کے لیے آزادی کی نوید
وزیراعظم کے پیغام میں فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی جدوجہد کو خصوصی طور پر یاد کیا گیا ہے۔ یہ ہماری امت کے درد میں شریک ہونے کا اظہار ہے۔ نئے سال کی دعا یہ بھی ہے کہ ظلم و جبر کی اس تاریکی پر آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو۔
🙏 ہمارا اجتماعی عہد
آئیے، اس نئے سال کے آغاز پر ہم سب مل کر یہ عہد کریں:
کہ ہم اپنے انفرادی اور اجتماعی غلطیوں کو سدھارنے کی کوشش کریں گے،
کہ قرآن و سنت کو اپنی زندگیوں میں نافذ کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں گے۔
کہ معاشرے میں عدل، انصاف اور احسان کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
اور اپنے مظلوم بھائیوں و بہنوں کی آزادی کے لیے دعا اور حمایت جاری رکھیں گے۔
اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ وہ ہمارے ملک، امتِ مسلمہ اور پوری انسانیت کے لیے اس نئے سال کو امن، رحمت، خوشحالی اور اسلام کے غلبے کا سال بنائے۔ اللہم آمین ثم آمین برحمتک یا ارحم الراحمین بحق رحمۃ للعالمین صلی اللّٰہ علیہ و آلہ و بارک و سلم
No comments:
Post a Comment