فرقہ پرستی کے بھیانک نتائج
تحریر: پروفیسر ڈاکٹر پرویز اقبال آرائیں
قرآن و سنة (اسلام) میں فرقہ بندی ابتداء سے ہی ممنوع و حرام ہے، اسلام میں کوئی فرقہ نہیں، فرقوں میں اسلام نہیں ہے، الله رب العالمين کی کائنات میں سانس لینے والا ہر ایک کلمہ گو شخص *"امة مسلمہ"* کا فرد ہے، سارے مسلمون و مؤمنون جسد واحد کی طرح امة واحدہ ہیں، جو اس *مسلم امة* سے علیحدہ شناخت و مذھبی پہنچان اختیار کرے، فرقہ سازی، فرقہ بندی، فرقہ واریت، فرقہ پرستی اختیار کرے اس نے گویا کہ الله تعالٰی کے نازل کردہ دین حق سے لاتعلقی اختیار کرنے کا اور اپنے جہنمی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اتحاد امة اور احیاء خلافت و جہاد ہی مسلمانوں کے تمام تر انفرادی و اجتماعی، انسانی و بنیادی، معاشی و معاشرتی اور سیاسی مسائل و مصائب کا واحد حل ہے، اور انفرادی و اجتماعی عدل و انصاف، معاشی ہمواری، معاشرتی مساوات اور جملہ حقوق کی مکمل محافظت کا ضامن ہے۔
الله رب العالمين الرحمن الرحيم ہر ایک کلمہ گو کو فرقہ پرستی و فرقه اکابرین کے حق میں اکابر پرستی کے شرک و گناہ عظیم سے تائب ہو کر، قرآن و سنت کے احکامات و ہداہات، تعلیمات و پیغامات، فرمودات و حقوق الله و حقوق العباد اور مقاصد اسلام و اسوة حسنة کو منہاج نبوی کے مطابق، سمجھنے اور ان کی تعمیل، اطاعت، اتباع، پیروی اور نفاذ و غلبے کےلیے صدق نیت و اخلاص قلب کے ساتھ، الله تعالٰی کی عطا کردہ نعمتوں عقل سلیم و شعور و بصیرت اور حکمت، یقین محکم کے ساتھ عمل پیہم و جہد مسلسل کی ہمت و توفیق عطا فرمائے، آمین ثم آمین يا ارحم الراحمين بحق رحمة للعالمين صلى الله عليه و آله و سلم
No comments:
Post a Comment