Friday, 10 March 2023

معاشی استحکام، سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں

معاشی استحکام، سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں

تحریر: پروفیسر ڈاکٹر پرویز اقبال آرائیں، بانی صدر، تحریک نفاذ آئین، قرآن و سنت پاکستان


اس حقیقت سے کسی طور بھی انحراف نہیں کیا جا سکتا کہ اس وقت پاکستان بہت بدترین معاشی بحران کا شکار ہے، مفلس و نادار، غریب و محنت کش، عام پاکستانیوں کی بڑی اکثریت دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنے سے بھی عاری ہے، مہنگائی جو پہلے ہی بہت زیادہ ہے روز مرہ استعمال کی اشیاء خورد و نوش عام پاکستانیوں کی پہنچ سے باہر ہیں اس پر مستزاد یہ کہ منی بجٹ کے ذریعے مہنگائی میں مزید ہوشربا اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے، درپیش صورتحال کا ایمانداری و دیانتداری کے ساتھ جائزہ لینا ز بس ضروری ہے کہ اس غربت و افلاس، مہنگائی و روز گاری کے اصل اسباب و عوامل اور محرکات کیا ہیں؟

عوام کی بڑی اکثریت یہ سمجھتی ہے کہ موجودہ مشکل ترین معاشی صورتحال سیاست میں جنرلز و ججز کی غیر آئینی و غیر قانونی، مجرمانہ مداخلت کا فطری و لازمی نتیجہ ہے چنانچہ جن جنرلز نے دفاعی بجٹ اور ففتھ جنریشن وار کے نام پر قومی خزانے سے ہزارہا ارب روپے سالانہ لے کر پروجیکٹ عمران خائن پر خرچ کر دیئے، (PML (N اور PPP وغیرہما، قومی سیاسی و دینی جماعتوں اور قائدین کے خلاف بے بنیاد، من گھڑت و لغو، جھوٹے پروپگنڈے، کردار کشی کی مہمات پر خرچ کروائے اور عدلیہ کے بعض ججز کو استعمال کر کے ان کے خلاف بد نیتی پر مبنی جھوٹے، بے بنیاد الزامات لگوا کر انہیں نا اہل کروایا گیا، قید و جرمانے کی غلط و ناجائز سزائیں دلوائی گئیں، RTS بٹھا کر دھونس و دھمکی اور خوف کے ذریعے PTI مخالف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بالجبر و بلیک میلنگ کے ذریعے PTI میں شامل کروایا گیا، بے انتہاء پری پول و پوسٹ پول رگنگ و دھاندلی کروائی گئی، تاکہ جنرلز و ججز کے مشترکہ پروجیکٹ عمران خائن کو قوم و ملک پر زبردستی مسلط کیا جا سکے، قومی خزانے سے کھربوں روپے خرچ کر کے قوم کے اکثر لوگوں کو بدتمیزی کرنے، مغلظات بکنے، بداخلاقی و بدتہذیبی، آئین شکنی، الزام تراشی و بہتان طرازی کے رویوں کا عادی بنایا گیا، ان سارے کرتوتوں کے ذمہ دار تمام عناصر بلا شبہ قومی مجرم ہیں، ان سب کے خلاف آئین پاکستان کے آرٹیکل 6 اور دیگر متعلقہ قوانین کے تحت سنگین غداری و دیگر جرائم کے مقدمات درج کر کے ان سب کو بلاتاخیر گرفتار کر کے متعلقہ عدالتوں سے قرار واقعی و عبرتناک سزائیں دلوانا، ان سب کے اثاثوں کی چھان بین کرنا اور ناجائز و لوٹی ہوئی دولت سے بنائے گئے اثاثوں کو بحق سرکار ضبط کرنا، نیز آئین، قرآن و سنت کے مکمل و مؤثر نفاذ و بالادستی کو یقینی بنانا اور آئندہ جنرلز و ججز کو ایسے ناکام و تباہ کن تجربے و پروجیکٹس شروع کرنے سے روکنا نہایت ضروری ہے، بصورت دیگر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی کوئی بھی کوشش کامیاب ہونا بہت مشکل بلکہ نا ممکن ہے۔

No comments:

Post a Comment