Monday, 18 May 2020

نفاذ اردو کی ضرورت و اہمیت

یقیناً احباب کی اکثریت کسی نہ کسی سیاسی جماعت سے وابستگی ضرور رکھتی ہو گی اور کچھ افراد سرکاری محکموں سے وابستہ بھی ہوں گے۔ لہذا سب دوستوں کو چاہیے کہ وہ جس بھی کسی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں اپنے رہنماوں تک بلا واسطہ یا بالواسطہ کسی بھی ممکنہ طریقے سے یہ بات پہنچاٸیں کہ ملکی آزادی ترقی اور سالمیت کے تحفظ کےلیے، تمام تر ملکی و قومی، سرکاری و نجی، ملٹری و سویلین اور عدالتی اداروں، محکموں، دفتری و محمکہ جاتی فیصلوں، ہر طرح کی مراسلت و خط وکتابت سمیت جملہ امور و معاملات کو ہر سطح پر قومی زبان اردو میں نمٹایا اور سرانجام دیا جائے۔ قومی زبان اردو کا نفاذ بہرصورت یقینی بنایا جانا انتہائی ناگزید و لازم ہے کیونکہ یہی آئینی تقاضہ بھی ہے اور عدالت عظمی کے فیصلے پر عملدرآمد بھی اس کا متقاضی ہے۔
 اسی طرح جو احباب سرکاری سویلین و ملٹری یا نیم سرکاری اداروں اور محکموں سے وابستہ ہیں وہ اپنے اپنے اداروں و محکموں میں اردو کے نفاذ کی ہر ممکن کوشش کریں۔
یہ ہر ایک محب وطن، تعلیمیافتہ، غیور پاکستان پر فرض ہے کوشش کرنی چاہیے کہ ہم اپنے اس مقدس فریضے کو بہتر و مؤثر طور پر کماحقہ انجام دے دیں تاکہ ہمارا ملک اور پاکستانی قوم بھی ترقی کی منازل طے کر کے ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل ہو سکے، کم از کم میٹرک تک کا تعلیمی نصابو نظام تدریس و تعلیم مکمل طور پر پورے کا پورا مقامی و علاقائی یعنی مادری زبانوں اور قومی زبان اردو میں ہونا ضروری ہے تاکہ طلباء و طالبات میں فہم و شعور، تخلیقی اور سوچنے سمجھنے، غور و فکر کر کے درست نتائج اخذ کرنے کی صلاحتیں اجاگر ہو سکیں۔
(پروفیسر ڈاکٹر پرویز اقبال آرائیں)
پرنسپل
پاک ایشیئن سکولنگ سسٹم، کراچی

No comments:

Post a Comment